نئی دہلی :وزیراعظم مودی پیرس کے اپنے دو روزہ کامیاب دورے کے بعد متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت پہنچے جہاں انہوں نے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ باسٹل ڈے پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کئی معاہدوں پر دستخط کیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے ساتھ کثیر جہتی دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے بات چیت کی۔ مسٹر مودی کا ابوظہبی میں قصر الوطن – صدارتی محل میں ایک رسمی استقبال کیا گیا جہاں متحدہ عرب امارات کے صدر نے گرمجوشی سے گلے مل کر ان کا استقبال کیا۔ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے اپنی کرنسیوں میں تجارتی تصفیہ شروع کرنے اور ہندوستانی یونیفائیڈ ادائیگیوں کے انٹرفیس کو خلیجی ملک کے فوری ادائیگی کے پلیٹ فارم (IPP) کے ساتھ جوڑنے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے UAE کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے ساتھ جامع بات چیت کی۔متحدہ عرب امارات کے صدر سے ملاقات کے بعد اپنے ریمارکس میں مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کی تجارت میں گزشتہ سال جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کے بعد سے 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی کرنسیوں میں تجارتی تصفیہ کے لیے طے پانے والا معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی تعاون اور باہمی اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔پی ایم مودی صبح 10.45 بجے یو اے ای پہنچے، جہاں ان کا باقاعدہ استقبال کیا گیا۔ اس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت عمل میں آئی۔ ان کے لئے دوپہر کے کھانے کا اہتمام ہندوستانی وقت کے مطابق سہ پہر 3.20 بجے کیا گیا ۔ پی ایم مودی شام 4.45 بجے دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔ جیسے ہی وہ جہاز میں سوار ہوئے، پی ایم مودی نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور فرانسیسی عوام کا غیر معمولی گرمجوشی اور مہمان نوازی کے لیے شکریہ ادا کیا۔قبل ازیں،ابوظہبی جاتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ یہ اور بھی خاص ہو گیا کیونکہ مجھے باسٹیل ڈے کی تقریبات میں حصہ لینے کا موقع ملا۔ پریڈ میں ہندوستانی دستے کو فخر سے دیکھ کر بہت اچھا لگا۔اپنے دو روزہ دورے کے دوران پی ایم مودی نے فرانس میں مختلف اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کیں اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کا جائزہ لیا۔ اپنے دورے کے دوران پی ایم مودی کو فرانس کے اعلیٰ ترین سول اور فوجی اعزاز گرینڈ کراس آف دی لیجن آف آنر سے بھی نوازا گیا۔وزیر اعظم مودی اور میکرون کے درمیان بات چیت میں دفاع، صاف توانائی، اختراع اور ثقافتی تبادلے سمیت تعاون کے مختلف شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔ ہورائزن 2047 روڈ میپ کو اپنانے کے ساتھ، دونوں ممالک نے مستقبل کے لیے ایک مشترکہ وژن پیش کیا۔ جس کا مقصد ہمارے مضبوط تعلقات کو آگے بڑھانا اور مل کر ایک بہتر دنیا کو فروغ دینا ہے۔ پی ایم مودی نے ٹویٹ کیا کہ میرے دوست صدر ماکرون کے ساتھ بات چیت بہت نتیجہ خیز رہی۔ ہم نے ہند ،فرانس کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ میں مستقبل کے شعبوں جیسے کہ گرین ہائیڈروجن، قابل تجدید توانائی، AI، سیمی کنڈکٹرز اور بہت کچھ میں تعاون کو گہرا کرنے کے لیے خاص طور پر پرجوش ہوں۔فرانس کے کامیاب دورے کے بعد پی ایم مودی کا اگلا پڑاؤ متحدہ عرب امارات ہے۔ توقع ہے کہ پی ایم مودی اپنے ایک روزہ دورے کے دوران ابوظہبی میں توانائی، خوراک کی حفاظت اور دفاع پر توجہ مرکوز کریں گے۔ جس کے دوران دونوں سٹریٹجک پارٹنرز تاریخی تجارتی معاہدے پر دستخط کے بعد ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے جا رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان سے بات چیت کی۔