نئی دہلی،سماج نیوز سروس: کیجریوال حکومت دہلی میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کی بے قاعدگیوں اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایک قانون بنائے گی۔ اس سلسلے میں بدھ کو دہلی سکریٹریٹ میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں یو پی ایس سی کے امیدواروں کے ساتھ بات چیت کی گئی اور ان کی تجاویز لی گئیں۔کابینی وزیر آتشی، گوپال رائے، سوربھ بھردواج، میئر شیلی اوبرائے، چیف وہپ دلیپ پانڈے اور دہلی حکومت اور ایم سی ڈی کے سینئر افسران میٹنگ میں موجود رہے۔آج کی میٹنگ میں طلباء کے ساتھ ان کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ طلباء نے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں انفراسٹرکچر کی خامیوں، قواعد سے لاعلمی، فیس کی وصولی میں اضافہ اور من مانی کرایوں وغیرہ سے متعلق اپنے مسائل بتائے۔ راجندر نگر میں پیش آئے حادثہ کے ذمہ داروں کے خلاف طلبہ سخت کارروائی کریں۔ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ طلباء نے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے حوالے سے حکومت کی طرف سے تجویز کردہ قانون کے حوالے سے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔اس موقع پر وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ کیجریوال حکومت طلبہ کی بہتری اور حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ ان کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم طلبہ کی حفاظت اور بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔آپ کو بتاتے ہیں کہ میٹنگ میں طلباء نے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے انفراسٹرکچر اور فیسوں میں اضافے کا معاملہ اٹھایا، طلباء کو کرائے کے مکانوں میں من مانی کرایہ دینے کے علاوہ کئی بار انہیں بنیادی سہولتیں بھی فراہم نہیں کی گئیں۔ نیز تہہ خانوں میں چلنے والی لائبریریوں کو سیل کرنے کی وجہ سے مطالعہ میں رکاوٹوں کا مسئلہ ہے۔اس پر تمام وزراء اور میئر نے طلباء کو یقین دلایا کہ ان کے قلیل مدتی اور طویل مدتی مسائل کا جلد از جلد حل نکالا جائے گا۔