بلال بزاز
سرینگر ،سماج نیوز سروس:پاکستان کی جانب سے کوششیں کی گئیں لیکن ہماری مسلح افواج کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں کی بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوںنے مزید کہا کہ میں سرحدی علاقوں کے دیہات میں گیا جہاں نقصان ہوا ہے۔ زخمیوں اور مرنے والوں کے اہلخانہ کو ایکس گریشیا دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے جمعرات کی شام جموں میں متعدد فوجی تنصیبات پر ڈرون حملوں کے بعد کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہماری مسلح افواج تیار ہیں۔اوڑی سیکٹر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کوششیں کی گئیں لیکن ہندوستانی مسلح افواج کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا ’’جموں و کشمیر انتظامیہ اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ یہاں کے لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ میں سرحدی علاقوں کے دیہات میں گیا جہاں نقصان ہوا ہے۔ زخمیوں اور مرنے والوں کے اہل خانہ کو ایکس گریشیا دیا گیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ نقصان کا پتہ لگایا جا رہا ہے اور ان علاقوں میں نئے بنکر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں نئے بنکر بنائے جائیں گے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے گزشتہ تین راتوں کے دوران شہری علاقوں میں پاکستانی گولہ باری سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے جمعہ کو اوڑی سیکٹر کا دورہ کیا۔ سنہا نے انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔سنہا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ’’ اوڑی کے سرحدی دیہات لگاما اور گنگل میں پاکستان کی طرف سے بلا اشتعال گولہ باری سے شہری علاقوں اور رہائشی مکانات کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیا۔ میں نے ضلع انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے اور ان کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ‘‘ منوج سنہا نے گنگل کے رہائشیوں سے بات چیت کی، جہاں رات بھر شدید گولہ باری دیکھنے میں آئی۔