پٹنہ۔،پریس ریلیز: جے ڈی یو کے سر گرم لیڈر ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور کی قیادت میں جاری ‘کاروان اتحاد و بھائی چارہ کے تحت آج سیوان ضلع کے مختلف مقامات پر پروگرام ہوئے۔ سب سے پہلے شہر کے میل روڈ واقع ہوٹل الیزا میں پروگرام ہوا، جس میں بڑی تعداد میں علاقے کی سر کردہ شخصیات، علما و دانشوران موجود تھے۔ پرو گرام سے خطاب کرتے ہوئے کارواں کے کنوینر ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ اس کارواں کا مقصد مسلمانوں میں بیداری، خود اعتمادی اور آپسی بھائی چارہ پیدا کرنا ہے۔ ملک میں جو نفرت کا بازار گرم ہے اس کو کیسے ختم کیا جائے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے خلاف ہندو بھائیوں میں زہر بھرا جا رہا ہے اور ہمیں پریشان کرنے کیلئے طرح طرح کے پروپیگنڈے اختیار کئے جار ہے ہیں۔ پورے ملک میں ابھی جو حالات ہیں وہ انتہائی کشیدہ ہیں، یہ اور بات ہے کہ بہار میں وزیر اعلی نتیش کمار کی سرکارہے۔ آج فرقہ پرستوں کے ذریعہ ہمارے ہندو بھائیوں کے دل و دماغ میں ہمارے خلاف ایسا زہر بھر دیا گیا ہے، ہمارے درمیان ایسی خلیج پیدا کر دی گئی ہے کہ ہم ایک دوسرے کو دشمن سمجھنے لگے ہیں۔ ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ہم اگر آج سے نفرت کے خلاف متحد ہو جائیں تو بی جے پی خود بہ خود ختم ہو جائے گی۔ چونکہ بی جے پی کی سیاست صرف نفرت اور فرقہ پرستی کی بنیاد پر قائم ہے۔ ہمیں اس نفرت کے خاتمہ کیلئے آگے آنا ہوگا۔انہون نے کہا کہ ہمارے اکابرین جنہوں نے ملک کو غلامی سے آزادی کرانے کے لئے کتنی جدو جہد کیں، ہزاروں علماء نےاپنی شہادت پیش کی۔ ملک کو آزاد کرا کر ایک جمہوری حکومت کی تشکیل دی۔ آج ہمارے علماء سیاست پر بات کرنے سے کتراتے ہیں۔ مساجد اور مدارس میں سیاسی بات کو گناہ سمجھتے ہیں۔ ہمارا معاشرہ ایسا بن گیا ہے کہ ہم مولوی مولانا کو صرف نماز،نکاح اور جنازہ پڑھانے تک محدود کر دیا ہے ۔ ان سے ہم سیاست کا کام نہیں لینا چاہتے-انہوں نے کہاکہ ایک پر امن حکومت کا قیام ہمارا شرعی فریضہ ہے۔ بدقسمتی سے ہم نےاپنی شریعت کوبھی چند فرائض اور عبادات تک محدودکر لیاہے۔ ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ سماج کی طاقت اور ملک کی بقا کیلئے نتیش کمار جیسے حکمراں کی سخت ضرورت ہے۔ یہ سیوان کی سر زمین ہے ۔ یہاں کی مٹی نے مولانا مظہر الحق اور ڈاکٹر راجنر پرساد جیسے سپوت کو پیدا کیا ہے جنہوں نے ملک کی بقا اور سلامتی کیلیے اپنی زندگی وقف کر دی ۔ اور انہی کے نقش قدم پر وزیر اعلی نتیش کمار چل رہے ہیں بلکہ ان کے نظریات کے سچے وارث وزیر اعلی نتیش کمار ہیں۔
ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ملک سے نفرت اور تشدد کے خاتمہ کیلئے بی جے پی کے نظریات کو فروغ دینے والی دوسری طاقتوں کو بھی روکنا ہوگا۔ ڈاکٹر انور نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی جے شری رام کا نعرہ لگا کر فرقہ پرستی کو بڑھاوا دیتی ہے۔ ٹھیک اسی طرح ایک حیدرآباد کی پارٹی ہے جو نعرء تکبیر بلند کرکے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلواڑ کرتی ہے۔ یہ نعرءتکبیر والے در اصل بی جے پی کے پر وردہ ہیں۔ جہاں وہ ہارنے والی ہوتی ہے اپنی بی ٹیم کو نعرء تکبیر بلند کرنے کیلئے بھیج دیتی ہے۔ آزادی کے وقت ہمارے اکابر نے ایسے نعرء تکبیر والوں کو ناکار دیا تھا۔ چونکہ ہمارے اکابر جانتے تھے کہ مذہب کے نام پر ملک کو نہیں بانٹا جا سکتا۔ ہمارا ملک جتنا ہندوؤں کا ہے اتنا ہی مسلمانوں اور دیگر قوموں کا ہے۔ سیاست کیلئے اگر کوئی جے شری رام کا نعرہ لگاتا ہے تو اس کا جواب نعرء تکبیر ہرگز نہین ہو سکتا۔اس لیے مسلمان بھائیوں سے اپیل ہے کہ جذبات میں بہنے کے بجائے عقلمندی سے کام لیں۔ اس موقع پر ریاستی وزیر سنیل کمار سنگھ نے کہا کہ ملک کی موجودہ حکومت کچھ سرمایہ داروں کو مستفید کرنے تک محدود ہے۔ اس حکومت نے پورے ملک میں فرقہ پرستی کو بڑھاوا دیا ہے۔ جبکہ وزیر اعلی نتیش کمار نے فرقہ پرستی سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ کاروان اتحاد و بھائی چارہ کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر خالد انور مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے بہارکے گاؤں گاؤں میں اتحاد و بھائی چارہ کا پیغام پہنچا نے کا بیڑا اٹھایا ہے۔وزیر اقلیتی فلاح محمد زماں خان نے کہا کہ وزیر اعلی نتیش کمار نے بہار کے تمام طبقوں کی ترقی کی ہے۔ بی جے پی کے ساتھ رہتے ہوئے بھی وزیر اعلی نتیش کمار نے کبھی بھی بی جے پی کے ایجنڈے سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ بی جے پی حکومت نے پورے ملک میں فرقہ پرستی کو بڑھاوا دیا ہے۔ جبکہ وزیر اعلی نتیش کمار نے فرقہ پرستی سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ کاروان اتحاد و بھائی چارہ کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر خالد انور مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ تفریب سے زیڈ اے اسلامیہ کالج کے سکریٹری ظفر احمد غنی، مرتضی علی قیصر، سیوان ضلع کے جے ڈی یو صدر چندر کیتو سنگھ،مولانا محمود القاسمی اور مولانا عمران وغیرھم نے خطاب کیا۔ پرو گرام کی نظامت مرتضء علی پیغام نے کی۔ اسکے بعد کارواں نوتن، ہسوا ہوتے ہوئے ترواڑہ پہنچا جہاں دیر شام تک پرو گرام جاری رہا۔