اسلام ایک ایسے معاشرے کی بنیاد رکھنا چاہتا ہے جس میں لوگ ایک دوسرے کے دکھ درد اور خوشی میں شریک ہوں
ممبئی : اسلام والدین کو اس بات کا مکلّف بناتا ہے کہ وہ اولاد کی تعلیم و تربیت کریں اور دوسری ضروریات برضا و رغبت پوری کریں۔ انہیں بوجھ تصوّر نہ کریں۔ قرابت میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جو ماں باپ، بھائی بہن، یا سسرالی تعلق کی وجہ سے ایک دوسرے کو جانتے ہوں۔اسلام ان سب کو ایک دوسرے کا ہمدرد، غمگسار اور مدد گار دیکھنا چاہتا ہے۔جب کہ غیر اسلامی معاشرت میں قرابت داروں کو نظر انداز کیا جاتا ہے، ان کا کوئی حق نہیں سمجھا جاتا۔ان خیالات کا اظہار مہمان خصوصی مولانامحمد عرفان ( مبلغ دار العلوم دیو بند ) گذشتہ ۲۴؍ نومبر کو بعد نماز مغرب جامع مسجد پائلی پاڑہ مانخورد ممبئی میں منعقدہ جلسہ اصلاح معاشرہ اور سیرۃ النبیﷺ سے خطاب کرتے ہوئے فر مایا ۔مولانا عرفان قاسمی نے حدیث حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کی روشنی میں مفصل خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ نبی اکرمﷺ نے امت کو یہ تعلیم دی ہے کہ اگر کوئی شخص دین کا طالب بن کر آئے تو اس کی اہمیت ہونی چاہئے اس کے ساتھ ا پنائیت، محبت کا برتاؤ کرنا چاہئے، اللہ کے نبی نے اس شخص کو تین نصیحتیں فر مائیں پہلے آج کے بعد جو نماز پڑھنا تو اس کو اپنی زندگی کی آخری نماز سمجھ کر پڑھنا پہلے کی نماز میں اور اب کی نماز میں فرق ہونا چاہئے۔ دوسرے زبان کی حفاظت کرنا۔ تیسرےلوگوں کی مال و دولت کو دیکھ کر للچاتی نظریں مت ڈالنا ۔اجلاس کا آغاز قر آن کریم کی تلاوت اور نعتیہ کلام سے ہوا ،بعدہ مولانا محمد زاہد قاسمی (استاذ جامعہ معراج العلوم چیتا کیمپ ) نے اجلاس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ مولانا محمد ذاکر قاسمی ( جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہا راشٹر) نے اپنے مختصر خطاب میں فرمایاکہ اس وقت جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جانب سے مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی (صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر ) کے مجوزہ پروگرام کے مطابق اصلاح معاشرہ ،سیرۃ النبیﷺ مہم کا تیسرا مرحلہ ممبئی اور مضافات میں کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے اور اس کا خاطر خواہ فائدہ بھی نظر آر ہا ہے ۔ پروگرام میں علاقہ کے علماء کرام حفاظ ،ائمہ مساجد سمیت مولانامحمداشفاق (استاذجامعہ معراج العلوم چیتا کیمپ ) مولانا جاوید علی قاسمی امام جامع مسجد پائلی پاڑہ و دیگر شریک تھے ۔