دیوبند، جمعیۃ علماء مغربی اترپردیش کے عہدے داران اور ذمہ دارا ن کی ایک میٹنگ مدرسہ تحفیظ القرآن نصیر پور میں منعقد کی گئی جس میں خاص طو ر سے مغربی اترپردیش کے اضلاع کے صدور اور سکریٹری وذمہ داران نے شرکت کی۔ اس موقع پر میٹنگ کی نظامت کرتے ہوئے قاری ذاکر حسین نے کہا کہ جمعیۃ علماء مغربی اترپردیش کے پانچ اضلاع کو ماڈل اضلاع کے طو رپر سامنے رکھ کر پورے زون میں کام کرنے کی اسکیم بنائی گئی ہے۔ جن کاموں کو اہمیت کے ساتھ کرنا ہے ان میں سبھی نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم دلانا، نوجوانوں کو روزگار سے جو ڑنا اور مسلم طبقے کے نوجوانوں اور لوگوں کو نشہ خوری سے روکنے اور نشہ سے آ زاد سماج بنانے کے لئے کام کرنا ہے۔ مسلم طبقے میں پھیل رہی برائیو ںکو ختم کرنا، شادیوں کو آسان بنانا ہمارا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کل ہماری نوجوان نسل ہر برائیوں میں ملوث ہے ، خاص طو رپر نوجوان نسل شراب اور جوے کی لت میں پڑی ہوئی ہے ، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ان کو اس کام سے روکیں اور دین کی تعلیم دے کر انہیں صحیح معاشرہ میں لائیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مدارس کے بچوں کو این آئی او ایس کے ذریعہ عصری تعلیم سے جوڑنے اور اسکول وکالجوں کے طلبہ کو مکتب کے ذریعہ دینی تعلیم دلانے کی اسکیم پر کام چل رہا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ ہی تنظیم کو دیہی علاقوں تک مضبوط کرنے کے لئے بھی اسکیم پر کام کیا جارہاہے ۔ انہو ں نے بتایا کہ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھنے کے لئے جمعیۃ علماء ہند پہلے سے ہی میڈیکل ، انجینئرنگ، لاء اور دیگر پروفیشنل کورسز کے قابل طلبہ وطالبات کو ہر سال اسکالر شپ مہیا کراتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کا اہم مقصد موجودہ نفرت کے ماحول کو ختم کرکے پیار ومحبت کے پیغام کو عام کرنا ہے اور نئی نسل کو تعلیم اور روزگار سے جوڑ کر ونشہ اور دیگر برائیوں سے دور کرکے جسمانی وذہنی طو رسے مضبوط بنانا ہے جو ملک اور سماج کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرسکے۔ قاری ذاکر نے بتایا کہ جن پانچ اضلاع کو ماڈل ضلع بنانے کا فیصلہ لیا گیا ہے ان میں مظفرنگر ، امروہہ، شاملی، فیروزآباد اور باغپت شامل ہیں۔ میٹنگ کی صدارت جمعیۃ علماء مغربی اترپردیش کے کنوینر مولانا محمد عاقل نے کی اور نظامت کے فرائض جمعیۃ علماء اترپردیش کے سکریٹری قاری ذاکر حسین قاسمی نے انجام دی۔ اس موقع پر قاری یامین، مفتی عباس، سید ذہین ، مفتی بن یامین، قاری مفتی منصف، مفتی قاسم ، مولانا موسیٰ قاسمی، مولانا جمال الدین، مولانا معاذ حسن، مولانا عاقل، مولانا ارشد، مفتی اقبال، قاری عبدالماجد، مولانا اسرار، قاری محمد صادق وغیرہ موجود رہے۔