شام:شامی عبوری حکومت کے قائد احمد الشرع سے پیر اور منگل کے روز مسیحی مذہب اور کردوں کے اہم رہنماؤں نے اہم ملاقاتیں کی ہی ۔ یہ ملاقاتیں مختلف اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق جاری مطالبات کے تناظر میں کی گئی ہیں۔
مسیحی وفد جس نے احمد الشرع سے دارالحکومت دمشق میں ملاقات کی۔ جس کا بعد ازاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ٹیلی گرام ‘ پر اظہار بھی سامنے آیا ہے۔
ٹیلی گرام کے مطابق ملاقاتیں کرنے والوں میں مسیحی کیتھولک فرقے کے نمائندوں کے علاوہ ، آرتھو ڈاکس اور اینگلیکن مسیحی علما بھی شامل تھے۔
علاوہ ازیں کردوں کے وفد نے بھی احمد الشرع سے پیر کے روزملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کے بارے میں سیئرین ڈیموکریٹک فورس کی طرف سے ‘ اے ایف پی ‘ کو منگل کے روز بتایا گیا ہے کہ ملاقات بڑی مثبت رہی ہے۔
کرد کمانڈروں کے ساتھ الشراع کی یہ اس وقت کے بعد یہ آج پہلی ملاقات تھی جب سے کرد مسلح گروہ نے ھیتہ التحریر الشام سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ پیر کے روز کی اس اہم ملاقات میں ایس ڈی ایف کے کمانڈروں نے شرکت کی ہے۔
کمانڈروں کے ذرائع کے مطابق یہ ملاقات ابتدائی نوعیت کی تھی۔ تاکہ مستقبل کے حوالے ہونے والے مذاکرات کی بنیاد رکھی جا سکے۔ فریقین نے ملاقات کے دوران اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ موثر اتفاق رائے کے لیے ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔تاکہ مستقبل کے بارے میں لائحہ عمل بنایا جا سکے۔
واضح رہے امریکی حمایت یافتہ ایس ڈی ایف نے 2019 میں اپنے راستہ دوسرے شامی اپوزیشن گروپوں سے الگ کر لیاتھا۔ بعد ازاں اس کرد جنگجو گروپ نے امریکہ کے ساتھ مل کر داعش کوعلاقے میں بے اثر کیا۔
اس گروپ کو ترکیہ کی طرف سے مسلسل الزام کا سامنا ہے کہ یہ کرد گروپ بھی دہشت گردوں کے گروپوں سے جڑا ہوا ہے۔ کرد دہشت گرد گروپوں نے ترکیہ کے اندر تک دہشت گردانہ کارروائیاں کر رکھی ہیں۔