مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو دہشت گردی کی مالی امداد کو دہشت گردی سے زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے متحد ہو کر اسے روکنے کی اپیل کی۔جناب شاہ نے آج یہاں دہشت گردی کی مالی مدد کا مقابلہ کے موضوع پر تیسری ’دہشت گردی کیلئے کوئی پیسہ نہیں‘ وزارتی کانفرنس کے ’دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے عالمی رجحانات‘ پر پہلے اجلاس کی صدارت کی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی، بلاشبہ، عالمی امن اور سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے ، لیکن وہ سمجھتے ہیں ’دہشت گردی کی مالی معاونت خود دہشت گردی سے زیادہ خطرناک ہے ، کیونکہ دہشت گردی کے ذرائع اور طریقے اسی سرمایہ سے چلتے ہیں۔ اس کے ساتھ دہشت گردی کی مالی معاونت کرکے دنیا کے تمام ممالک کی معیشت کو کمزور کرنے کا کام بھی کیا جاتا ہے‘۔ دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم جانیں لینے کے عمل کو جائز قرار دینے کی کوئی وجہ قبول نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے دنیا بھر میں دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس برائی کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے ۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان کئی دہائیوں سے سرحد پار سے اسپانسر شدہ دہشت گردی کا شکار رہا ہے ۔ بدلتے ہوئے حالات میں دہشت گردی کی نئی جہت کا ذکر کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا’دہشت گردی کی یہ تبدیلی ’ڈائنامائٹ سے میٹاورس ‘اور ’اے کے 47سے ورچوئل اثاثوں میں‘ یقینا دنیا کے ممالک اور ہم سب کیلئے تشویش کا باعث ہے۔ مل کر اس کے خلاف مشترکہ حکمت عملی تیار کرنا ہوگی۔ ہم یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خطرے کو کسی مذہب، قومیت یا گروہ سے منسلک نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ہونا چاہیے‘۔ مسٹر امیت شاہ نے کہا’ہم نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے سیکورٹی کے بنیادی ڈھانچے اور قانونی اور مالیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں کافی پیش رفت کی ہے ، لیکن اس کے