نئی دہلی، کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ منی پور تشدد پر قابو پانے میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں بری طرح ناکام رہی ہیں۔ اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت ہے ۔تاکہ علاقہ میں امن و امان کی بحالی ہو سکے ۔کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر اجے کمار نے بدھ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو میتئی اور کوکی برادریوں کے نمائندوں کو بلا کر بات چیت کرنی چاہیے۔تاکہ معاملہ حل ہو سکے۔ ڈاکٹر اجے نے کہا کہ کانگریس کا ایک وفد پارٹی کے سینئر لیڈر اور جنرل سکریٹری مکل واسنک کی قیادت میں منی پور گیا تھا۔ اس وفد نے ریاست کے عام لوگوں سے بات چیت کی اور وہاں کے گورنر کو ایک میمورنڈم بھی سونپا۔ کمار نے کہا کہ کانگریس کے وفد نے تشدد کے دوران ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 25 لاکھ روپے اور تشدد کے دوران شدید زخمی ہونے والوں کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ منی پور میں تشدد کی وجہ سے 54,000 لوگ بے گھر ہوئے ہیں، جب کہ 100 کے قریب لوگ مر چکے ہیں۔ اس تشدد میں دو ہزار مکانات کے ساتھ 20 تھانے، 200 چرچ اور 05 مندروں کو آگ لگا دی گئی۔ یہ کوئی عام واقعہ نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔قابل ذکر ہے کہ 3 مئی کو منی پور میں میتئی برادری کو ایس ٹی زمرہ میں شامل کرنے کے مطالبے کے خلاف احتجاج کے لیے ایک ریلی نکالی گئی تھی۔ ریلی کا اہتمام آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین منی پور نے کیا تھا۔ ریلی کے دوران ہی تشدد پھوٹ پڑا۔