نئی دہلی،(یو این آئی) مرکزی حکومت نے پیر کی صبح بہار میں ذات پات کی مردم شماری پر سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا اور شام تک اسے واپس لے لیا۔ بہار حکومت کو ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کرانے کی اجازت دینے کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سپریم کورٹ کے سامنے اپنا موقف رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے صبح کہا تھا کہ آئین کے تحت مرکز کے علاوہ کسی دیگر ادارہ کے پاس مردم شماری کرانے یا اس طرح کی کوئی کارروائی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ مرکزی حکومت نے شام میں ایک تازہ حلف نامہ داخل کیا، جس میں کہا گیا ہے ، ‘‘مرکزی حکومت نے آج صبح ایک حلف نامہ داخل کیا ہے ۔ مذکورہ حلف نامے میں پیرا 5 "نادانستہ طور پر” آگیا ہے ۔ اس لیے مذکورہ حلف نامہ واپس لیا جاتا ہے ۔ تاہم، مرکز کے تازہ ترین حلف نامے میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ مردم شماری ایک قانونی مشق ہے اور مردم شماری ایکٹ، 1948 کے تحت ہوتی ہے ۔ مرکز کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے 21 اگست کو عدالت عظمیٰ میں عرض کیا تھا کہ بہار حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے ذات پات کے سروے کا اثر پڑے گا۔ لہذا اسے (مرکز) کو حلف نامہ داخل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اسے سپریم کورٹ نے منظور کر لیا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ کے رجسٹرار جنرل کے دفتر نے دو صفحات پر مشتمل ایک جواب میں کہا کہ مرکزی حکومت ایس سی/ایس ٹی/ایس ای بی سی اور او بی سی کی ترقی کے لیے تمام مثبت اقدامات کرنے کے لیے پابند عہد ہے ۔ حلف نامہ میں کہا گیا "مردم شماری ایک قانونی عمل ہے اور مردم شماری ایکٹ 1948 کے تحت ہوتی ہے ۔ مردم شماری کا موضوع ساتویں شیڈول میں اندراج 69 کے تحت یونین لسٹ میں شامل ہے ،” مذکورہ اندراج کے تحت ذکر کردہ اختیارات کے استعمال کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے مردم شماری ایکٹ، 1948 بنایا ہے ۔ عدالت عظمیٰ نے نتیش کمار حکومت کی طرف سے کی گئی مشق پر روک لگانے کا حکم دینے سے انکار کر دیا تھا۔ بنچ نے کہا تھا، "ہم اعداد و شمار کے سروے یا اشاعت پر اس وقت تک روک نہیں لگائیں گے جب تک کہ کوئی پہلا معاملہ سامنے نہ آجائے کیونکہ یہ عمل پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے ۔” یکم اگست کو پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاست میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کے بہار حکومت کے 6 جون 2022 کے فیصلے کو منظوری دے دی تھی۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ یہ مشق مکمل طور پر قانونی تھی اور "انصاف کے ساتھ ترقی” فراہم کرنے کے جائز مقصد کے ساتھ مناسب اہلیت کے ساتھ کی گئی تھی۔