نئی دہلی :23نومبر /سماج نیوز سروس ۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جمعرات 23 نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف "پنوتی مودی "کے تبصرہ پر الیکشن کمیشن سے جھٹکا لگا۔ کمیشن نے انہیں وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا ہے اور ان سے ہفتہ (25 نومبر) شام 6 بجے تک جواب دینے کو کہا ہے۔
بدھ 22 نومبر کو بی جے پی نے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی اور کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ وفد میں شامل دیگر قائدین بشمول پارٹی جنرل سکریٹری رادھا موہن داس اگروال اور ایک اور عہدیدار اوم پاٹھک نے راہل گاندھی کے بیان کو توہین آمیز قرار دیا تھا۔دراصل ورلڈ کپ کرکٹ کے فائنل میچ میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی آسٹریلیا سے شکست کے بعد راہل گاندھی نے پی ایم مودی کے خلاف پنوتی کا لفظ استعمال کیا تھا۔
بی جے پی نے اپنے میمورنڈم میں کہا، "کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی کے تبصرے، جو جھوٹ کا جال پھیلانے میں ملوث ہیں، مجرمانہ کارروائی شروع کرنے اور ان مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ ان کا طرز عمل اخلاقی معیار کی خلاف ورزی کرتا ہے”۔ الیکشن کمیشن میں اقدار کے ساتھ ساتھ انتخابی قوانین اور ماڈل ضابطہ اخلاق کا کوئی احترام نہیں ہے۔ واضح ہو کہ
منگل (21 نومبر) کو راجستھان میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا، ‘پی ایم کا مطلب پنوتی مودی ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ مودی ٹی وی پر آکر ہندو مسلم کرتے ہیں اور کبھی کرکٹ میچ دیکھنے جاتے ہیں۔ اسی معاملے پر بی جے پی ان پر حملہ کر رہی ہے ۔