• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
بدھ, مئی 21, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home اداریہ ؍مضامین

ملک کا مستقبل شدت پسندی کی چپیٹ میں ہے

Hamara Samaj by Hamara Samaj
جنوری 15, 2023
0 0
A A
ملک کا مستقبل شدت پسندی کی چپیٹ میں ہے

Kolkata:RSS( Rashtriya Swayamsevak Sangh) chief Mohan Bhagwat and VHP Working President Praveen Togadia during Virat Hindu Sammelan, organised by VHP as a part of its Golden Jubilee Celebrations at Shahid Minar maidan in Kolkata on Saturday. PTI Photo by Swapan Mahapatra (PTI12_20_2014_000151A)

Share on FacebookShare on Twitter
(محمد قاسم ٹانڈؔوی)
رواں ہفتے آر ایس ایس چیف ‘موہن بھاگوت’ کا "پانچ جنیہ” کو دیا گیا عدم مساوات پر مبنی انٹرویو اور وشو ہندو پریشد کے سابق صدر ‘پروین توگڑیا’ کے حوالے سے دو الگ الگ خبریں پڑھنے کو ملیں، اس سے قبل ‘سادھوی پرگیہ’ کا اپنی برادری کے لوگوں کو ہر گھر میں سبزی کاٹنے کے بہانے چاقو تیز رکھنے کا مشورہ دینا اور اب سری رام سینا کے کارکن ‘پرمود متھالک’ کا ہندؤں کو اپنے گھروں میں تلواریں لٹکانے کا بیان بھی شہ سرخیوں میں ہے۔ اس سلسلے میں ہمارا اپنا خیال یہ ہے کہ یہ سب سوچی سمجھی سازش، دیرپا اثر نظم و ضبط برقرار رکھنے اور مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کھیل کھیلا جارہا ہے؛ بلکہ یہ کہنا چاہئے کہ لیڈران و کارکنان سے قصدا ایسے بیانات دلائے جا رہے ہیں جس سے کہ ہائی کمان کو اندازہ لگانا آسان ہو جائے کہ ملک میں آباد اقلیتیں بالخصوص مسلم اقلیت بیدار ہے یا خوابیدہ؟ اور پھر جہاں ان کو عمل پر ردعمل ہونے اور نہ ہونے کا اندازہ ہو وہیں اپنی صلاحیتوں اور سازشوں کو کارآمد و مفید بنانے کی کوششیں تیز کی جائیں۔
چنانچہ آر ایس ایس چیف کا یہ کہنا کہ:
"ہم خود (ہندو مذہب) کو مثال بنائیں گے، اور ہم لوگوں کے پاس جاکر ان (دیگر اہل مذاہب) سے بات کریں گے؛ جس کو اچھا بننا ہے وہ ہماری پیروی کرےگا اور ہمارے ساتھ رہےگا، اور جس کو اچھا نہ لگے، وہ ہمارے ساتھ نہیں رہےگا اور ہم اس کا کچھ نہیں کریں گے؛ لیکن وہ بھی (مطلب: مسلمان یا عیسائی) ہمارا کچھ نہ کر سکے، اس کی تو فکر بہر حال ہمیں کرنی ہی ہوگی”۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسلمان اپنے آپ کو سب سے بہتر کہنا اور مذہب اسلام کو تمام مذاہب پر فوقیت حاصل ہے؛ کہنا چھوڑ دینا چاہئے۔
اسی طرح وشو ہندو پریشد سے نکالے گئے ‘پروین توگڑیا’ جو ہمیشہ اپنے بھڑکاؤ بیانات، اشتعال انگیزی اور انتہا و شدت پسندی سے جانے جاتے ہیں؛ ریاست اتراکھنڈ میں ایک عوامی اجتماع سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا کہ:
"دو کروڑ نوجوانوں کو ترشول دینے اور ہندوستان کا نیا آئین مرتب کرنے اور اس میں ہندؤں کے مفادات کو پیش نظر رکھا جائےگا”۔
اگر ان دونوں لیڈران کی یہ گفتگو کوئی عام آدمی بھی سن لے تو وہ بآسانی اس نتیجہ پر پہنچ جائےگا کہ ایسی گفتگو کا مقصد ملک کے مستقبل کو تاریک، یہاں کی قومی سلامتی کو منتشر اور یہاں پائی جانے والی کثرت میں وحدت کی نمایاں خصوصیت کو پارہ پارہ کرنے اور باہمی اخوت و مساوات کو نقصان پہنچانے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔
ایسا بھی نہیں ہے کہ اس قسم کی نازیبا، ناشائستہ اور غیر ذمہ دارانہ گفتگو ان لیڈران کی طرف سے پہلی بار کی گئی ہے، جسے امر اتفاقی کہہ کر نظر انداز کر دیا جائے اور اسے بحث کا موضوع نہ بنایا جائے؛ بلکہ یہ سلسلہ چلتے ہوئے تقریبا آٹھ سال ہو گئے اور جیسے جیسے حالات پر ان کی گرفت مضبوط ہوتی جا رہی ہے ویسے ویسے ان کے قول اور عمل میں پختگی اور صداقت کا عنصر حاوی و نمایاں ہوتا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ ملک کے جو اہم اور بڑے ادارے ہیں، وہاں بیٹھے لوگ ان کی پکڑ ہونے کے باعث و سبب ان کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔ ایک عدلیہ ہی کی مثال لے لیجئے؛ جس کی خصوصیت افراد و طبقات کی شناخت کئے بغیر فیصلے صادر کرنا اور بلاتفریق مذہب و ملت قانون نافذ کرنا ہوتا ہے؛ لیکن عوام کی بڑی تعداد وہاں سے جاری ہونے والے حالیہ فیصلوں سے متحیر اور عجیب کش مکش میں ہے، کیوں کہ عوام کو واضح طور پر طرفداری اور جانبداری کا احساس ہو رہا ہے۔ معاملہ "ہیٹ اسپیچ” سے وابستہ ہو یا مذہبی رسم و رواج کی ادائیگی کا؛ اگر اس میں ماخوذ شخص کا تعلق اقلیت یا دلت طبقہ سے ہوتا ہے تو اسے قانون کے حصار میں لےکر بہت جلد ملزم سے مجرم ٹھہرا دیا جاتا ہے، وہیں اگر اس کا تعلق اکثریتی طبقے سے ہوتا ہے تو اس کے بچاؤ اور اسے بےگناہ ثابت کرنے کےلیے فرقہ پرستوں کی پوری ٹیم یکجا ہو جاتی ہے اور جلد از جلد اسے رہائی کا پروانہ دلوا کر اسے گھومنے پھرنے کی مکمل آزادی اور سرعام اسے آنے جانے کی اجازت دے دی جاتی ہے؛ اب وہ جو چاہے کرے اور جہاں چاہے آئے جائے۔ انصاف کے اس دوہرے پیمانے اور ظلم و زیادتی کی اس دلخراش داستان کے پیچھے حکمرانوں کی مرضی اور عہدے داروں کی سرپرستی کو اگر شامل نہ سمجھا جائے تو پھر اور کیا سمجھا جائے؟ اور اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ اعلی سطح کے لیڈران اور حکام کی مرضی و سرپرستی یہاں شامل نہیں ہوتی تو بھی ان کا یہ وصف اور مزاج ملکی حالات کو بد سے بدتر کرنے کے واسطے کافی ہے کہ اقتدار اعلی پر فائز شخصیات نے آج خود کو اس ملک کے سیاہ و سفید کا مالک تصور کر رکھا ہے، ان کے ساتھ وہ تمام لوگ جو ان کے ماتحت کام کرنے والے ہیں؛ وہ سب ان کے اشاروں پر فتنہ انگریزی اور شدت پسندی پر محمول سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں؛ کیونکہ انہوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ جس تخت و تاج کے مالک آج ہم ہیں، اور جو اقتدار ہمارے قبضہ میں ہے، وہ ہمیشہ ہمارے پاس رہےگا اور ہمیشہ ہمیش کےلیے ہم اس کے مالک بن گئے ہیں؛ اس لیے ہماری مرضی کہ ہم جس راہ پر اس ملک کو لے جائیں اور یہاں آباد عوام کو جس بات کا ہم پابند کریں، عوام اس کو کرنے والے ہوں۔ اسے کیا کرنا ہے اور کیا نہیں، اسے کیا کھانا ہے اور کیا نہیں، کیسے اسے اپنے مذہبی امور انجام دینے ہیں؛ یہ سب اب ہم طے کریں گے اور جیسا ہم چاہیں گے ویسا ہونا ہی ہے۔
اس سلسلے میں ہم بات واضح کر چلیں کہ اول تو کسی کا اس طرح سوچنا ہی غلط ہے؛ اس لیے کہ تخت و تاج پر نہ پہلے کسی کی اجارہ داری رہی ہے اور نہ آئندہ یہ کسی کے گھر دہلیز کی باندی اور لونڈی بن کر رہ سکتی ہے؛ بلکہ طاقت و حکمرانی ایک وقتی اور آزمائشی شے ہوا کرتی ہے، جو حالات و افراد کے بدلنے پر ایک جماعت سے دوسری جماعت کی طرف منتقل اور ایک خاندان سے دوسرے خاندان کے ہاتھوں میں پہنچ جاتی ہے۔ چنانچہ کسی بھی حکمراں طبقے اور سیاسی جماعت کا یہ خیال پالے رکھنا کہ سیاہ و سفید کے مالک اب ہم ہیں اور یہاں کے عوام ہماری دست نگر اور ہماری سوچ و فکر کی محتاج اور ہمارے وضع کردہ اصول و قوانین کی پابند ہوگی؛ یہ اس طبقے اور جماعت کا وہم و گمان تو ہوسکتا ہے، جو اسے اندھیرے میں رکھے ہوئے ہو؛ مگر حقیقت سے اس کا کوئی واسطہ نہیں ہوسکتا۔ اس لیے سیاسی جماعتوں اور اقتدار پر فائز شخصیات کو ہمیشہ اسی اصول کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے ملک کی رعایا کے مزاج و مذاق کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس کے روشن مستقبل کی فکر اور ملک کی سلامتی پر مبنی اسکیموں پر توجہ مرتکز کرنی چاہیے اور جو شدت پسند عناصر اور تخریب پسند لابی ملک و سماج کے بگاڑ و فساد پر آمادہ ہوں، انہیں قابل عبرت سزا دے کر ملک کی سرزمین کو ان کے وجود سے پاک کرنی چاہیے۔
شدت پسندی اور امن و سلامتی دو متضاد نظریات ہیں، ایک کے ہوتے ہوئے دوسرے کا وجود نہیں ہو سکتا، اس لیے پہلے نظریے کے حامل افراد جن کی چپیٹ اور نازیبا حرکات سے اس وقت ہمارے ملک کا مستقبل لرزہ ہے؛ ان کو ٹھکانے لگانے کے بعد ہی دوسرے نظریہ کو فروغ اور استحکام حاصل ہوسکتا ہے، اس کے بغیر ہماری ہر کوشش اور حکومت کی ہر پہل ناقص و نامکمل ثابت ہوگی اور معاشرے میں اس وقت تک حقیقی امن و امان قائم نہیں سکتا جب تک ہر قسم کی تخریب و تقسیم کے خول سے ہم خود کو نہیں نکالیں گے۔
ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0
    اسرائیلی پابندی ہٹنے کے بعد امداد غزہ میں داخل

    اسرائیلی پابندی ہٹنے کے بعد امداد غزہ میں داخل

    مئی 20, 2025
    غزہ میں 20 لاکھ فلسطینی بھوکوں مرنے کے قریب ہیں:عالمی ادارہ صحت

    غزہ میں 20 لاکھ فلسطینی بھوکوں مرنے کے قریب ہیں:عالمی ادارہ صحت

    مئی 20, 2025
    بہت ہوچکا اب غزہ جنگ بند کرو، ٹرمپ کا نیتن یاھو کو سخت پیغام

    بہت ہوچکا اب غزہ جنگ بند کرو، ٹرمپ کا نیتن یاھو کو سخت پیغام

    مئی 20, 2025
    اسرائیل غزہ جنگ روکے اور ناکہ بندی ختم کرے: برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کا مشترکہ انتباہ

    اسرائیل غزہ جنگ روکے اور ناکہ بندی ختم کرے: برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کا مشترکہ انتباہ

    مئی 20, 2025
    اسرائیلی پابندی ہٹنے کے بعد امداد غزہ میں داخل

    اسرائیلی پابندی ہٹنے کے بعد امداد غزہ میں داخل

    مئی 20, 2025
    غزہ میں 20 لاکھ فلسطینی بھوکوں مرنے کے قریب ہیں:عالمی ادارہ صحت

    غزہ میں 20 لاکھ فلسطینی بھوکوں مرنے کے قریب ہیں:عالمی ادارہ صحت

    مئی 20, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist