نئی دہلی ،8اگست ،:اپوزیشن کی طرف سے لائے گئے تحریک عدم اعتماد پر منگل سے لوک سبھا میں بحث شروع ہوگئی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں وزیر اعظم سے منی پور معاملے پر پارلیمنٹ میں کوئی بیان نہیں دینے پر انہیں گھیرے ہوئے ہیں ۔دوسری جانب آج بحث سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس سے وزیر اعظم نریندر مودی نے خطاب کیا۔ پی ایم مودی کا براہ راست نشانہ یہاں اپوزیشن کا ’انڈیا‘ اتحاد تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ روز راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا سیمی فائنل دیکھاگیا۔ وزیر اعظم مودی نے اپنے ممبران پارلیمنٹ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے یہ سیمی فائنل جیت لیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جو لوگ سماجی انصاف کی بات کرتے تھے، آج وہ بدعنوانی، خاندان پرستی اور خوشامد کی وجہ سے سماجی انصاف کو بڑا نقصان پہنچا رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے ایک بار پھر بدعنوانی چھوڑو ہندوستان، خاندانیت چھوڑو ہندوستان اور خوشامد ہندوستان چھوڑو کا نعرہ دیا۔پی ایم مودی نے لوک سبھا میں ہونے والی تحریک عدم اعتماد پر بحث کو لے کر اپوزیشن پر بھی طنز کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے 2018 میں ہی اپوزیشن کو یہ ٹاسک دیا تھا جو اب وہ کر رہے ہیں اور صاف نظر آرہا ہے کہ ان میں عدم اعتماد ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں باہمی امتحان کے نام پر تحریک عدم اعتماد لائی ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن اتحاد کو مغرور اتحاد قرار دیا، پی ایم مودی نے اراکین پارلیمنٹ کو پیغام دیا کہ آپ اس تحریک عدم اعتماد کو آخری گیند پر چھکا مارنے کے موقع کے طور پر لیں۔بتا دیں کہ مانسون اجلاس میں اپوزیشن کی طرف سے منی پور کا مسئلہ لگاتار اٹھایا جا رہا تھا اور وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ایسا نہ ہونے پر اپوزیشن ارکان اسمبلی نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔