نئی دہلی :کرشنانگر ضلع کانگریس کمیٹی کے دفتر میں یاترا کے دہلی انچارج اور بہار کے سابق وزیر ڈاکٹر مدن موہن جھا نے بھی خطاب کیا۔ میٹنگ میں شرکت کرنے والوں میں دہلی کے سابق وزیر ڈاکٹر نریندر ناتھ، ضلع صدر مسٹر گرچرن سنگھ راجو، سابق کارپوریٹر، ضلع کوآرڈینیٹر مسٹر روہتاس بسویا، نائب صدر کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ مسٹر انوج اتریہ، دونوں اضلاع کے بلاک صدور، مقابلہ کرنے والے امیدواران شامل تھے۔ ایم سی ڈی انتخابات میں کرشنا نگر اور پتپڑ گنج ضلع کانگریس کمیٹی کے امیدواروں، عہدیداروں اور کارکنوں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر چودھری انل کمار نے کہا کہ دہلی میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم 26 جنوری 2023 کو تمام بلاک کانگریس کمیٹیوں میں شروع ہوئی، جس کے بعد 30 جنوری کو تمام بلاکس میں پرچم کشائی کی گئی، جب بھارت جوڑو یاترا سری نگر میں ختم ہوئی۔ ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم دہلی میں تقریباً دو ماہ تک چلے گی، جس میں کانگریس کارکن مسٹر راہل گاندھی کے پیغام اور مرکز کی مودی حکومت اور دہلی کی کیجریوال حکومت کے خلاف عوام مخالف سرگرمیوں، نا مکمل وعدوں، غلط حکمرانی کے الزام میں چارج شیٹ چلائی جائے گی۔ اور ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا ضیاع گھر جائے گا۔چودھری انل کمار نے کہا کہ راہل گاندھی کی 7 ستمبر 2022 سے 30 جنوری 2023 تک کشمیر میں کنیا کماری سے سری نگر تک 4000 کلومیٹر پر محیط تاریخی بھارت جوڑو یاترا ایک بے مثال واقعہ تھا، جسے لوگوں کی زبردست حمایت اور شرکت ملی۔چودھری انل کمار نے کہا کہ کانگریس کارکنان گھر گھر جا کرراہل گاندھی کے خط کی کاپی سونپیں گے جس میں انہوں نے لوگوں کو معاشی بحران کے بارے میں طویل سفر کے دوران مختلف طبقوں سے موصول ہونے والے تاثرات سے آگاہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو پختہ یقین ہے کہ ہندوستان ذات پات، مذہب، زبان اور دیگر تمام اختلافات سے اوپر اٹھ کر سماج میں دراڑ پیدا کرے گا اور نفرت کو مسترد کرے گا اور وہ ان برائیوں کو ختم کرنے کے لئے ’’سڑک سے پارلیمنٹ تک‘‘ کام کریں گے۔