رضوان سلمانی
دیوبند، 27؍ مئی ،سماج نیوز سروس: دیوبندکے قریبی گاؤں بھگوان پور اورچندینا کولی کے سامنے سے جانے والی سڑک پر ایک نوجوان لڑکی بائک چلانا سیکھ رہی تھی کہ اسی دوران کچھ اوباش قسم کے لڑکوں نے اس کا اغواء کرلیا ، اور اس کو کھینچ کرقریب کھیتوںمیں لے گئے ۔ جیسے ہی اس واردات کی خبر گاؤں میں پہنچی تو لڑکی کو بچانے کے لئے کچھ لوگ جائے واردات پہنچ گئے لیکن اغواء کرنے والے لڑکوں نے ان پر جان لیوا حملہ کر دیا اوران کی دوموٹر سائیکلوں کو آگ لگادی ۔ اغوا ء اور آگ لگائے جانے کے واقع کے بعد چندینا کولی اوربھگوان پور گاؤں کے درمیا ن شدید کشیدگی پیدا ہوگئی ۔ بعد ازاں موقع پر پہنچی پولیس نے لڑکی کو قریب کے کھیتوں سے برآمدکرلیا ۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ دیر شام چندینا کولی گاؤں کی ایک لڑکی گاؤں کے باہر سڑک پر بائک چلانا سیکھ رہی تھی ، اپنی بائک چلاتے چلاتے جب لڑکی بھگوان پور گاؤں کے سڑک پر پہنچی تو اسی دوران کچھ آوارہ قسم کے لڑکوں نے پہلے اس کے سرپر ڈنڈا مارا اورپھر اس کا اغواء کرکے کھینچتے ہوئے قریب کے کھیتوںمیں لے گئے ۔ کچھ ہی دیر میںلڑکی کے اغواء کی اطلاع چندینا کولی گاؤں میںپہنچ گئی جس کے بعد گاؤں کے لوگ بھگوان پور کے جنگلوںکی طرف دوڑ پرے ۔ موقع پر پہنچے لوگوں نے جب اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لڑکی کو تلاش کرنا شروع کیا تو بھگوان پور کے لوگوںنے ان کے ساتھ بھی مار پیٹ شروع کردی اورکھیتوں کے قریب ساگر اورنکول کی موٹر سائیکلوں کو آگ لگادی جس کے بعد چندینا کولی کے لوگ بڑی تعداد میں اور غصہ کی حالت میں واردات کی جگہ پر جمع ہوگئے اور انہوں نے لڑکی تلاش کرنا شروع کیا لیکن اسی درمیان پولیس بھی موقع واردات پر پہنچ گئی اور اس نے سب سے پہلے نیم بے ہوشی کی حالت میں کھیتوں میں پڑی ہوئی لڑکی کو بر آمد کرلیا ۔ اس واقعہ لے کر طرح طرح کی افواہیں بھی گشت کرتی رہیں ۔ چندیناکولی کے باشندے شوم نے کوتوالی تحریر دیتے ہو ئے بتایا کہ اپنے دوست مانگا کے ساتھ بذریعہ بائک اپنے گاؤں آرہاتھا لیکن جب وہ ٹیوب ویل کے قریب کے پہنچاتو سامنے سے آتے ہوئے بائک سوار نوجوانوں نے اس کی بائک میں ٹکر مار دی ۔ اس کے بعد دونوں بائک سواروں کے درمیا ن تلخ کلامی انتہاء کو پہنچ گئی اور انہوں فون کرکے اپنے اپنے گاؤں سے لوگوںکو بلالیا ۔ شوم کے گاؤ ں سے موہت، راجا اور امن اپنی اپنی بائکوں سے موقع واردات پر پہنچ گئے ۔ اسی طرح دوسرے گاؤں کے کافی لوگ وہاں جمع ہوگئے جن کے درمیان مار پیٹ شروع ہوگئی اور کچھ شرارتی لڑکو ں نے دوموٹرسائیکلوں میں آگ لگادی ۔ کوتوالی انچارج ایچ این سنگھ نے بتایا کہ یہ معاملہ لڑکی کے اغواء سے متعلق نہیں ہے بلکہ دونوں گاؤں کے نوجوانوں کے درمیان رنجش کا معاملہ ہے انہوں نے بتایا کہ بھگوان پور کے رہنے والے سوربھ ، ہرش ، وپن عرف فوجی اورانل کے خلا ف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرلیا گیاہے۔ اور پولیس ٹیم ان کی گرفتاری کے لئے جگہ جگہ دبش دے رہی ہے ۔