نئی دہلی ،29مئی،: کرناٹک اسمبلی انتخاب میں جیت کے بعد اب آئندہ انتخاب کی تیاریوں کو لے کر کانگریس کی میٹنگ ہوئی ہے۔ دہلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی سمیت کئی سرکردہ لیڈران نے مدھیہ پردیش سے آئے لیڈران سے ملاقات کی۔ اس میٹنگ میں مدھیہ پردیش کے دو سابق وزرائے اعلیٰ کمل ناتھ اور دگ وجئے سنگھ بھی موجود تھے۔راہل گاندھی نے میٹنگ کے بعد کہا کہ ’’ہم نے ابھی تفصیل سے بات چیت کی ہے۔ ہمارا داخلی جائزہ کہتا ہے کہ ہم نے جس طرح کرناٹک میں 136 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی، اسی طرح ہم مدھیہ پردیش میں 150 سے زیادہ سیٹوں پر جیت حاصل کریں گے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش میں اسمبلی کی 230 سیٹیں ہیں اور رواں سال ریاست میں اسمبلی انتخاب ہونا ہے۔بہرحال، میٹنگ کے بعد مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ نے کہا کہ ریاست کے انتخاب میں تقریباً 4 ماہ بچے ہیں۔ میٹنگ میں مدھیہ پردیش کے مستقبل اور ریاست کے اہم ایشوز پر تبادلہ خیال ہوا۔ ہم عوام کے ایشوز کو دھیان میں رکھ کر انتخابی میدان میں اتریں گے۔قابل ذکر ہے کہ کرناٹک میں کانگریس کی شاندار کامیابی کے بعد کانگریس کے حوصلے بلند ہیں ۔کانگریس سے کامیابی کو راہل گاندھی کی محنتوں سے جوڑ کر دیکھتی ہے ۔کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی کنہیا کماری ہے جموں کشمیر کی پیدل یاترا کو کرناٹک میں ملی کامیابی کی کلید بتایا جارہا ہے ۔ مبصرین کرناٹک میں کانگریس کی جیت کے پیچھے بڑتی فرقہ واریت کی سیاست سےبیزاری اوراس تناظر میں کانگریس کی جانب سے بجرنگ دل پر پابندی کے وعدہ کو بھی بڑی وجہ بتارہے ہیں۔اس لئے کانگریس کو اب لگنے لگا ہے کہ مدھیہ پردیش میں بھی اس کو شاندار کامےابی ہاتھ لگے گی ۔اور لوگ بی جے پی کی فرقہ پرستی کی سیاست کو خیر باد کہیں گے۔حال ہی میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بعد دہلی سے چندیگڑھ کا ٹرک کا سفر بھی لوگوں میں موضوع گفتگو بنا ہو اہے ۔انہوںنے 6 دن پہلے ہی ایک ٹرک ڈرائیور سے ملاقات کی اور اس کی پریشانیوں کو جاننے کی کوشش کی تھی۔چھہ گھنٹے کے دوران راہل نے ٹرک ڈرائیور کی مشکلوں کو سمجھنے کی کوشش کی اور کئی پہلوئوں پر بات کی۔ کانگریس لیڈر کے اس سفر کو لوگ بھارت جوڑو یاترا کی طرح ہی انتخابات سے قبل پارٹی کے حق میں اعتماد سازی کی کوششوں سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔