نئی دہلی 9 اگست ، :،ہمارا سماج ، جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے ضابطہ کی کارروائی کو نظرانداز کرتے ہوئے لوگوں کے گھروں اور دکانوں کو اجاڑنے پر ہائی کورٹ کے اقدامی فیصلہ کومظلوموں کے لیے امید کی کرن سے تعبیر کیاہے ، مولانا مدنی نے جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں کو ہدایت دی ہے کہ مظلوم اور بے گھر کیے گئے لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں ۔ مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کی سوسالہ تاریخ رہی ہے کہ اس نے ملک کی تعمیر میں بڑا کردار ادا کیا ہے اور تخریب کو مٹایا ہے ، اسی کردار کی روشنی میں جمعیۃ حسب سابق آگے بڑھتی رہے گی ۔مولانا مدنی کی ہدایت پر مدرسہ ابی بن کعب گھاسیڑہ میں جمعیۃ علماء ہریانہ کے ریاستی و مقامی ذمہ داروں کی ایک اہم میٹنگ مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃعلماء ہند کی سربراہی میں منعقد ہوئی ۔ میٹنگ میں ریلیف کے کام کو منظم طریقے سے انجام دینے کے لیے گیارہ رکنی ریلیف کمیٹی تشکیل دی گئی ، اسی طرح قانونی اقدام کے لیے لیگل سیل قائم کیا گیا ۔سردست وہاں جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے سروے کا کام جاری ہے تا کہ نقصانات کا تخمینہ لگایا جاسکے ۔اس درمیان مولوی جمیل والی مسجد سوہنااور شاہی جامع مسجد بارہ کھمبا والی سوہنا کی صفائی اور مرمت کا کا م جمعیۃ علماء ہند کے زیر اہتمام شروع ہوگیا ہے ۔جو ریلیف کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ا س میں مولانا یحیی کریمی بطور کنوینر،ماسٹر قاسم مہوں، قاری اسلم بڈیڈ،مفتی سلیم ساکرس، مولانا دلشاد، مولانا حسن ، حافظ سفیان ، مولانا ارشد، مولانا ساجد پلول، حافظ علی محمد پلول ، قاری ساجد بطور رکن شامل ہیں .دریں اثنا جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے تاؤڑو میں رہائش پذیرآسام کے رہنے والے مزدور خاندانوں کے درمیان ایک ماہ کا راشن تقسیم کیا، یہ وہ افراد ہیں جن کے مکانات توڑ دیے گئے اور وہ لوگ سرپنچ احمد علی صاحب کی زمین پر خیمے نصب کیے ہوئے ہیں ۔اسی طرح جمعیۃ کے وفد نے فیروز پور جھرکہ واقع جھرنا بستی کا بھی دورہ کیا جہاں ایک سو پچاس مکانوں کو انتظامیہ نے ظالمانہ طورپر بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا ہے ، ان مکانوں میں رہنے والے افراد بے سہار ا ہوگئے ہیں اور کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور ہیں ۔جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے بیواں گائوں کا بھی دورہ کیا ، جہاں تبلیغی جماعت کے ایک معمر ساتھی عبدالرزاق صاحب سے ملاقات ہوئی ، انھوں نے بتایا کہ ان کی جماعت پلول کی بازار والی مسجد میں ٹھہری ہوئی تھی ،شرپسندوں نے مسجد کے باہر ہنگامہ شروع کیا تو جماعت کے کئی ساتھی چھت پر جا کر چھپ گئے ، مگر وہ اور باقی دو ساتھی نیچے ہی رہ گئے ، شرپسند افراد گیٹ توڑ کرمسجد میں داخل ہوئے اور ہم تینوں کو بڑی بے رحمی سے پیٹا ، جب پولس آئی تو اس نے ہمیں ایک گمنام جگہ پر لے جا کر چھوڑ دیا ۔ جناب عبدالرزاق صاحب کے بدن پر شدید چوٹ کے نشانات ہیں ، وہ پھر بھی اللہ تعالی کا شکر ادا کررہے ہیں کہ اس کی عنایت سے ہم سب بچ گئے ۔جمعیۃ علماء ہند کے وفد میں ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کے علاوہ مرکزی دفترسے ، سینئر آرگنائزر مولانا غیورقاسمی اور سینئر آرگنائزر قاری نوشاد عادل شامل تھے ، ریاستی سطح پر مولانا یحییٰ کریمی ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء متحدہ پنچاب ،قاری محمد اسلیم بڈیڈوی صدر جمعیۃ علماء گڑگائوں، مفتی محمد سلیم ساکرس ، مولاناشیر محمد امینی گھاسیڑہ ، ماسٹر قاسم مدرسہ افضل العلوم مہوں، مولانا دلشا د، مولانا زکریا،مولاناتوفیق، مولانا طیب، حافظ یامین کارکن امن فیلوشپ، عالم بھائی وغیرہ شامل ہیں ۔