نئی دہلی : اساتذہ اس عمارت کی بنیاد کا پتھر ہیں جس کو سوسائٹی کہتے ہیں۔عمارت کی بلندی اور اس کی عظمتیں بلاشک و شبہ اس کی بنیاد کے پتھروں پر منحصرہوتی ہیں لیکن وہ نظر نہیں آتے۔دیواریں نگاہوں میں ہوتی ہیں، چھتیں ، مینارے ،برجیاں،ستون اور محرابیں نظرآتی ہیں اوران کے نقش و نگارآنکھوں کو کھینچتے ہیں ۔ہمیں اپنی قوم کی سربلندی عزیزہے تو اساتذہ کو چاہیے کہ پورے اخلاص، ایثار اور بےنیازی کے ساتھ اپناکام کریں۔ ان خیالات کا اظہار جمعہ کی شام غالب اکیڈمی میں "ایک قدم فاؤنڈیشن” کی تقریب اعزازو اکرام کے موقع پر خطاب کرتے ہوئےاردو فارسی کے مشہور استاد، دہلوی تہذیب کے نمونہ، استاذ الاساتذہ محمد انعام خاں یوسفی نے کیا۔وہ اردو اساتذہ کی عزت افزائی کے لیے منعقد کی گئی دہلی میں اپنی نوعیت کی اس منفرد تقریب کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ علم ایک چھوت ہے،یہ ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔دیکھنا یہ ہے کہ اساتذہ بچوں میں علم و ادب کا ذوق منتقل کررہے ہیں یا نہیں ؟ اس سے قبل ایک قدم فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) دہلی نے غالب اکیڈمی کے تعاون سےدہلی کے 25 سے زائد ہائرسیکنڈری اسکولوں کے 28 اساتذہ کو23- 2022 کے امتحانات میں بہترین نتائج اور اعلیٰ کار کردگی پر معززین کے ہاتھوں سند توصیف و تکریم، شال اور مومنٹو پیش کیے۔
ایک قدم فاؤنڈیشن کے سرپرست و روح رواں، مشہور ادیب و کالم نگار عظیم اختر نےاس موقع پر کہا کہ اس تقریب کامحرک ہمارایہ احساس ہے کہ اسکول کے اساتذہ کومعاشرے میں وہ احترام و اہمیت نہیں دی جاتی جس کے وہ مستحق ہیںیا جو مقام ان کو ماضی میں حاصل تھا،اب نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی بقااسکولوں کے اساتذہ کی محنتوں پر موقوف ہےجبکہ مشہور صحافی و مصنف احمد جاوید نے تقریب کے منتظمین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں یہاں آپ کی موجودگی ثبوت ہے کہ ہماری زبان کا مستقبل تاریک نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ صارفیت کے اس دور میں کسی بھی زبان کی زندگی کی ضمانت اس کی قوت گویائی ہے اوراردو کی قوت گویائی اپنی مثال آپ ہے،دوسری زبانیں اس کا مقابلہ نہیں کرتیں جبکہ غالب اکیڈمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ اردو کےسم الخط کے ساتھ اس کی بقا کے لیے ہر سطح پر محنت کرنے کی ضرورت ہے اور غالب اکیڈمی اس تحریک میں ہر قدم پر آپ کے ساتھ ہے جبکہ شفیع دہلوی نے اردو کی بقاکے لیے زیادہ قوت سے تحریک چلانے پر زور دیا اور علیم الدین اسعدی نے کہا کہ اساتذہ کی عزت افزائی کے لیے منعقدہ اس تقریب کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں دہلی کے کونے کونے کے اساتذہ شریک ہیں اور ان کی کارکردگی کی بنیاد پر ان کو منتخب کیا گیا ہے۔
پروگرام کا افتتاح تلاوت قران پاک سے ہوا۔خطبہ افتتاح مولانا شیخ سعیدالحسن نے دیا، حاضرین کا استقبال فاؤنڈیشن کے سکریٹری سہیل اختر نے کیا جبکہ پروگرام کی نظامت محمدنثار کررہے تھے۔ تقریب کےشرکامیں کے ایل ساقی نارنگ ، پرویز صدیقی ، مولانا عطاء الرحمٰن قاسمی، شہزاد اختر،مولانا ذکیرالدین ذکی، نوراللہ خاں، عبدالصمد، رؤف رامش اور دیگرمعززین شامل تھے۔